Deeni Maktab

یوم آزادی پر مضمون | یوم آزادی پر تقریر | Youm e Azadi par Mazmoon in Urdu

یوم آزادی پر تقریر.

15 اگست کی تقریر: الْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ ٱلْعَٰلَمِين وَالصَّلاةُ وَالسَّلامُ عَلَى النَّبِيِّ الْاَمِين، وَعَلٰى آلهٖ وَصَحْبِهٖ اَجْمَعِينَ، إِلٰى يَوْمِ الدِّيْن، اَمَّا بَعْد! فأَعُوذُ بِاللَّهِ مِنَ الشَّيطَانِ الرَّجِيمِ بِسْمِ ٱللَّهِ ٱلرَّحْمَٰنِ ٱلرَّحِيمِ ضَرَبَ ٱللَّهُ مَثَلًا رَّجُلًا فِيهِ شُرَكَآءُ مُتَشَٰكِسُونَ وَرَجُلًا سَلَمًا لِّرَجُلٍ۔صَدَقَ اللهُ الْعَظِيْم۔

  خرد نے کہہ بھی دیا لاالہ تو کیا حاصل

 دل و نگاہ مسلماں نہیں، تو کچھ بھی نہیں 

یوم آزادی پر مضمون 

سامعین کرام! حاضرین جلسہ، عزیزان گرامی قدر اور فرزندان اسلام! آج پندرہ اگست ہے، پندرہ اگست کیا ہے؟ اس کی حقیقت کیا ہے؟ میرے محترم دوستو! ( 15 اگست یوم آزادی ) یہ تاریخ ایسی تاریخ ہے جس میں ہزاروں خونی داستانیں ، سینکڑوں خوفناک واقعات، لاکھوں دردناک کہانیاں اور بے شمار الم انگیز باتیں پوشیدہ ہیں۔

ہمارا ملک ہندوستان جس پر مسلمانوں نے صدیوں حکومت کی ، عدل وانصاف کی حکومت، پیار ومحبت کی حکومت، الفت وعقیدت کی حکومت ،لیکن انصاف کا دامن مسلمانوں کے ہاتھ سے چھوٹ گیا، پیار ومحبت کے الفاظ مسلمانوں نے بھلا دیے ،الفت وعقیدت کی عداوت وبغض کی پرچھائیں آ گئیں تو اس ملک میں انگریزوں نے قدم رکھا۔ 

پہلے پہلے تجارت شروع کی،ایسٹ انڈیا کمپنی کے نام سے ہندوستان میں اپنی اقتصادی حالت خوب مضبوط کی ، پھر کیا تھا، پیسے کی ریل پیل،سیاست میں دخیل ہونا آسان ہو گیا ۔ دھیرے دھیرے سیاست میں ایسا دخیل ہوئے ، کہ حکومت کی کرسی پر بھی قبضہ ہو گیا۔ اب کیا تھا، ہندوستان کا کوئی شعبہ، کوئی ڈپارٹمنٹ اور کوئی سیاسی وسماجی تنظیم ایسی نہ بچ پائی تھی جس میں انگریز نہ ہوں۔ ہر شعبے، ہر تنظیم ، ہر ڈپارٹمنٹ میں اعلی عہدے پریہ انگریز ہی بیٹھا ملتا تھا۔ ( یوم آزادی مضمون )

 جب انگریزوں نے اپنا مکمل تسلط ہندوستان پر جمالیا، تو اسے یہ بات سوجھی ، کہ یکساں سوِل کوڈ کے طور پر پورے ہندوستان کے ہر ہر شہر میں، ہر ہر گاؤں اور آبادی میں عیسائیت کا قانون نافذ کیا جائے ۔ کوئی گھرانہ، کوئی گھر، کوئی بچہ ایسا نہ بچے ، کہ جس کو عیسائیت سے پیار نہ ہو۔

پورے ہندوستان میں عیسائیت کا پرچم لہرانے ، ہر گھر سے عیسی مسیح کی منسوخ تعلیم پر عمل کرانے اور ہر ہر خرد وکلاں کو اس پر مجبور کرنے کے لیے انگریزوں نے ایڑی چوٹی تک کا زور لگادیا۔(15 اگست پر تقریر)

مسلمانوں کو یہ چیز آخر کیسے برداشت ہوسکتی تھی ،مسلمان تو صرف خدا وحدہ لاشریک کا بندہ ہے ، عیسائیوں کے یہاں تین خدا ہیں، جسے قرآن کریم نے  ثَالِثُ ثَلٰثَہْ  کہ کر بتایا ہے ۔مسلمان اپنے توحید کے عقیدے کو کیسے چھوڑ سکتا ہے۔ مسلمان ایک خدا کو چھوڑ کر تین خداؤں کی ناز برداری کیسے کر سکتا ہے۔ مسلمانوں کو تو یہ منظور ہے، کہ دہکتی آگ کے شعلے آسمانوں کی بلندی کو چھورہے ہوں اس میں ڈھکیل دیا جائے ، تو مسلمان اس میں ہزار خوشیوں کے ساتھ کود پڑے گا لیکن خدا کے ساتھ کفر نہیں کرسکتا۔ ایک خدا کے ساتھ تین اور خداؤں کر ملاکر مشرک نہیں بن سکتا ۔ مسلمان کا قرآن اعلان کر چکا ہے:

اِنَّ اللّٰهَ لَا یَغْفِرُ اَنْ یُّشْرَكَ بِهٖ وَ یَغْفِرُ مَا دُوْنَ ذٰلِكَ لِمَنْ یَّشَآءُ ۔  اللہ تعالیٰ شرک کو کبھی معاف نہ کرے گا، اس کے علاوہ ہر چھوٹی بڑی غلطی جس کی بھی چا ہے جب چا ہے معاف کر دے گا۔

یہ قرآن مسلمانوں کا ہی قرآن نہیں ، پوری دنیا کا قرآن ہے۔ مسلمان عیسائیوں کو بھی دعوت دیتے ہیں، کہ تم بھی شرک کے اندھیاروں سے نکل کر اسلام کی تابناک روشنی میں آجاؤ۔ تَعَالَوْاْ إِلَى كَلَمَةٍ سَوَاء بَيْنَنَا وَبَيْنَكُمْ أَلاَّ نَعْبُدَ إِلاَّ اللَّهَ وَلاَ نُشْرِكَ بِهِ شَيْئًا ۔

ترجمہ اے یہود ونصاری ! تم بھی ایک ایسے کلمے کی طرف آجاؤ جو تمہاری کتاب میں بھی ہے، ہماری کتاب میں بھی ہے۔ کہ کلمہ توحید اور خدا وحدہ کو ایک ماننے کا عقیدہ بنالو، اور اس کے ساتھ شرک نہ کرو۔

ان حالات وواقعات کو سامنے رکھ کر مسلمانوں کے لیے یہ ایک زبردست چیلنج تھا، کہ وہ ہندوستان پر ظالمانہ طور پر قابض انگریز کی دعوت پر لبیک کہیں ۔ پورے ہندوستان میں عموما، اور مسلمانان ہند میں خصوصا ایک افراتفری کا ماحول تھا۔

اتنے میں انگریز نے یہ حکم بھی صادر کر دیا کہ سرکاری نوکری اگر کرنا ہے تو مسلمان بن کر یا غیر عیسائی بن کر نہیں کر سکتے۔ سرکاری ملازم کو عیسائی بن کر ہی ملازمت پر باقی رکھا جاسکتا ہے۔

یہ اعلان پورے غیر منقسم ہندوستان میں بجلی کی طرح پھیل گیا، اور جنگل کی آگ کی طرح گاؤں گاؤں بستی بستی ،قریہ قریہ اس کا چرچہ ہونے لگا۔اب کیا تھا، دین اور دنیا کا معاملہ تھا،اگر دنیا اپنا لیتے ہیں تو دین سے ہاتھ دھونا پڑے گا ،اگر دین پر رہتے ہیں تو دنیا جاتی ہے ۔ فیصلہ کیا کریں، کیوں کریں اور کیسے کریں؟

اس نازک موڑ پر امت محمدیہ کے علماء صالحین آگے بڑھ کر ایک زبردست فتوی صادر کرتے ہیں ، کہ اس نازک گھڑی میں کسی بھی مسلمان کے لیے جائز نہیں بلکہ بالکل حرام ہے، کہ وہ انگریزی حکومت میں ملازمت کریں۔

یہ فتوی کیا تھا، دین کے بقا کا پیغام ۔ اسلام پر جمے رہنے کا اعلان، سنت کے نہ چھوڑنے کی تاکید ۔ 

یک لخت مسلمانوں نے اپنے ملازمتوں پر لات مار دی ، اور بے دست وپا اپنے گھروں کولوٹ آئے ، اب کیا تھا، وہ تھے اور ان کا خدا اور کوئی نہیں ، بڑا دردناک حال تھا۔ایک ملازم مسلمان ہے، اس کے بال بچے ہیں ، وہ برسر روزگار ہے۔ روزانہ کا لمبا خرچ ہے۔ یک لخت روزی بند ہو جائے ، کاروبار ٹھپ پڑ جائے تو کیا گزرے گی؟ لیکن جب مسلمانوں کے ساتھ کوئی نہیں تھا، نہ کاروبار، نہ ملازمت، نہ مددگار، نہ اعیان وانصار تو صرف اور صرف اللہ کی ذات تھی ۔ جس نے مسلمانوں کو دلاسہ دیا کہ گھبراؤ نہیں۔(15 اگست پر مضمون)

لَا تَحْزَنُواْ وَأَنتُمُ ٱلْأَعْلَوْنَ إِن كُنتُم مُّؤْمِنِينَ ۔

اللہ تعالی نے مدد کی ،مسلمانوں کا دین بچایا، زندگی کی حفاظت فرمائی ، شاہ عبدالعزیز محدث دہلوی نے جہاد کا فتوی صادر فرمایا، پورے ہندوستان میں جہاد کے سلسلے میں لڑائیاں چھڑ گئیں، شاملی کے میدان میں مولانا محمد قاسم نانوتوی ، بانی دارالعلوم دیوبند نے انگریزوں کا مقابلہ کیا۔ ہزاروں لاکھوں علما نے آزادی ہند اور حفاظت دین کی خاطر اپنی جانیں ہتھیلیوں پر رکھ کر سر پر کفن باندھ کر میدان کارزار میں اتر آئے کہ 

ہو حلقۂ یاراں تو بریشم کی طرح نرم 

رزم حق و باطل ہو تو فولاد ہے مومن

اورلڑائیاں کیں ، حضرت شاہ اسماعیل شہید رحمۃ اللہ علیہ نے جام شہادت نوش کیا۔ مولا نا جعفر تھانیسری نے جنگ میں اہم رول ادا کیا ، حضرت شیخ الہند نے ریشمی رومال کی تحریک چلائی ۔ محمد علی جو ہر نے غلامِ ملک چھوڑ دیا ، حضرت شیخ الاسلام مولانا حسین احمد مدنیؒ نے رات دن ایک کیا۔ تب جا کر کہیں ۱۵/ اگست ۱۹۴۷ء کی صبح نمودار ہوئی ۔(15 اگست کی تقریر)

  خون صد ہزار انجم سے ہوتی ہے سحر پیدا

یہ ہے ۱۵/اگست کی صبح ، آزادی کی صبح ، (یوم آزادی مبارک) جس میں ہم آزادی کے ساتھ ایک خدا کے بندے رہ سکتے ہیں ۔اتنی جانفشانیوں کے بعد ہمیں یہ آزادی ملی ہے تو ہمیں اس کی قدر کرنی چاہیے۔اپنے دین پر پوری آزادی کے ساتھ عمل کرنا چاہیے۔ اپنے عقائد واحکامات پر خدا کی توفیق مانگ مانگ کر عمل پیرا رہنا چاہیے۔ ورنہ اگر ہم نے اس آزادی کی ناشکری کی تو خدا وہ دن بھی لائے گا جب ناشکری کے سبب ہماری موجودہ آزادی بھی چھنی جائے گی ۔اور چھٹی جا بھی رہی ہے ۔ ہمیں آزادی کی خوشی اسی وقت مل سکتی ہے جب ہم اپنے پرانوں کے چراغ جلا جلا کر روشنی حاصل کریں گے۔ ( 14 اگست یوم آزادی پاکستان )

جسے فضول سمجھ کر بجھا دیا تو نے 

وہی چراغ جلاؤ تو روشنی ہوگی

وَآخِرُ دَعْوَاناْ أَنِ الْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَٰلَمِينَ۔

نوٹ : اس تقریر کی ( pdf)  فائل ڈاؤنلوڈ کرنے کے لیے یہاں کلک کریں ۔

26/ جنوری یوم جمہوریہ پر بہترین تقریر

Leave a Comment جواب منسوخ کریں

اس براؤزر میں میرا نام، ای میل، اور ویب سائٹ محفوظ رکھیں اگلی بار جب میں تبصرہ کرنے کےلیے۔

  • Privacy policy

اردو پریم | Urdu Prem

  • مضمون نویسی
  • تنقید تحقیق
  • تشریح خلاصہ
  • اردو افسانہ
  • حمد باری تعالیٰ اردو میں
  • نعت شریف اردو میں
  • مضامین و تبصرہ
  • Urdu Grammar

پاکستان کا یوم آزادی مضمون | 14 اگست کی اہمیت | Youm e Azadi Par Mazmoon in Urdu

پاکستان کا یوم آزادی مضمون | 14 اگست کی اہمیت, 14th august mazmoon in urdu, 14th august essay in urdu, youm e azadi par mazmoon in urdu, short essay on the independence day of pakistan in urdu, پاکستان 14 اگست کو قوم کی پیدائش کا جشن مناتا ہے, یوم آزادی کی تقریبات, ایک تبصرہ شائع کریں, featured post.

شہر اور گاؤں، فوائد اور نقصان

شہر اور گاؤں، فوائد اور نقصان

شہر اور گاؤں، فوائد اور نقصان تحریر: توصیف القاسمی (مولنواسی) مقصود منزل پیراگپور سہار…

यह ब्लॉग खोजें

About meہمارے بارے میں.

محترم حضرات، خوش آمدید! ’’ اردو پریم‘‘ اس ویب سائٹ پر آپ حمد باری تعالیٰ ، نعت شریف، منقبت ، مناجات، غزلیں،نظمیں، ہر طرح کی اردو شاعری، افسانے، اور دیگر دینی و علمی اور سیاسی مضامین اور تبصرے اردو میں مطالعہ کر سکیں گے۔

Blog Archive

  • اگست 2024 5
  • جولائی 2024 9
  • اپریل 2024 1
  • مارچ 2024 2
  • فروری 2024 8
  • جنوری 2024 2
  • دسمبر 2023 9
  • نومبر 2023 47
  • اکتوبر 2023 32
  • ستمبر 2023 84
  • اگست 2023 4
  • جولائی 2023 10
  • جون 2023 37
  • اپریل 2023 8
  • مارچ 2023 2
  • فروری 2023 9
  • جنوری 2023 14
  • دسمبر 2022 18
  • نومبر 2022 15
  • اکتوبر 2022 32
  • ستمبر 2022 38
  • اگست 2022 54
  • جولائی 2022 34
  • جون 2022 31
  • مئی 2022 66
  • اپریل 2022 110
  • مارچ 2022 89
  • فروری 2022 127
  • جنوری 2022 106
  • دسمبر 2021 90
  • نومبر 2021 79
  • اکتوبر 2021 47

Popular Posts

واحد جمع الفاظ اردو میں۔ اردو قو Wahid Jama urdu Alfaaz - Urdu Grammar

واحد جمع الفاظ اردو میں۔ اردو قو Wahid Jama urdu Alfaaz - Urdu Grammar

نعت رسول صلی اللہ علیہ وسلم | نعت شریف اردو میں لکھی ہوئی

نعت رسول صلی اللہ علیہ وسلم | نعت شریف اردو میں لکھی ہوئی

غزل کا فن، غزل کی تعریف، اردو غزل کا آغاز و ارتقاء، غزل کی خصوصیات

غزل کا فن، غزل کی تعریف، اردو غزل کا آغاز و ارتقاء، غزل کی خصوصیات

  • اردو افسانہ 23
  • اردو شاعری 50
  • اردو غزل 39
  • اردو قواعد 38
  • اقوال زریں 1
  • پریم ناتھ بسملؔ 11
  • پیار محبت 2
  • تشریح خلاصہ 43
  • تنقید تحقیق 28
  • حمد باری تعالیٰ اردو میں 9
  • درود و سلام 2
  • رمضان المبارک 56
  • سوال جواب 95
  • صحت اور خوبصورتی 30
  • طنز و مزاح 8
  • مضامین و تبصرہ 399
  • مضمون نویسی 70
  • نعت شریف اردو میں 35
  • Urdu Ebook pdf Download 1

Recent Post

Random posts, recent posts.

وقت کی پابندی پر مضمون Waqt Ki Pabandi Par Mazmoon Urdu

وقت کی پابندی پر مضمون Waqt Ki Pabandi Par Mazmoon Urdu

مضمون کی تعریف | مضمون نویسی کیا ہے؟ | مضمون نگاری کے اُصول | مضمون کی قسمیں | مضمون نگاری کا فن

مضمون کی تعریف | مضمون نویسی کیا ہے؟ | مضمون نگاری کے اُصول | مضمون کی قسمیں | مضمون نگاری کا فن

برسات پر مضمون | بارش کے موسم پر مضمون | Essay On Rain In Urdu

برسات پر مضمون | بارش کے موسم پر مضمون | Essay On Rain In Urdu

Menu footer widget.

Copyright (c) 2022 Urdu Prem All Right Reseved

Wao Study

Youm e Azadi Essay in Urdu

Hello everyone! I hope you are all feeling great. Today, I am so glad because I want to share something very interesting with you. It’s a PDF on Essay in Urdu about a most important day in Pakistan’s history titled “Youm e Azadi”. Let’s delve into why this day is so important and how it brings happiness and unity to the nation.

What is Youm e Azadi (Independence Day)?

Independence Day symbolizes the victory of freedom and independence for a nation. For Pakistanis, it symbolizes the day when they received their right to live life according to their beliefs and values. It’s a day celebrated with pride and gratitude.

Why Youm e Azadi (Independence Day) Matters?

For the people of Pakistan, independence means the opportunity to save their religious, cultural, and social values. It’s a reminder of the sacrifices made by their ancestors to achieve this freedom. Independence Day works as a beacon of hope, inspiring citizens to make an effort for the progress and happiness of their country.

Youm e Azadi Essay in Urdu PDF:

The PDF includes:

  • An amazing essay about Youm e Azadi (Independence Day).

How to Download:

To download the PDF about the importance of Youm e Azadi (Independence Day), click on the “Download” button given above.

Conclusion:

In conclusion, Independence Day is not just a date for us on the calendar. It’s a celebration of freedom, unity, and national pride. Let’s celebrate this day with joy and respect, and make a commitment to work tirelessly for the progress and Happiness of Pakistan.

Thanks for reading. I hope you enjoyed this PDF and explored a lot of info about Youm e Azami (Independence Day). So, don’t forget to share it with your friends, family members, and everyone who wants to learn about Youm e Azadi (Independence Day).

More Valuable PDFs:

We have more informative PDFs available, We hope you will enjoy them too :

  • Mehnat ki Barkat Essay in Urdu .
  • Tandrusti Hazar Naimat hai Essay in Urdu .
  • Hazrat Muhammad ﷺ Essay in Urdu .
  • Taleem e Niswan Essay in Urdu .
  • Mera School Essay in Urdu .

Related Posts

do good have good story

Do Good Have Good Story: A Heartwarming Tale of Kindness

My Aim in Life Essay in English for Class 12

My Aim in Life Essay Quotations: Inspiring Reflections

Leave a comment cancel reply.

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Save my name, email, and website in this browser for the next time I comment.

deeniyatmaktab.com

یوم آزادی پر تقریر – Speech on Youm e Azadi in Urdu

ہندوستان کا وفادار کون؟

اَلْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ وَالصَّلوة والسلام على سيد الْمُرْسَلِينَ وَ عَلَى الِهِ وَأَصْحَابِهِ أَجْمَعِينَ أَمَّا بَعْدُ قَالَ النَّبِي صلی الله علیہ وسلم إِنَّمَا الْعُلَمَاءُ وَرَثَةُ الأَنْبِيَاءِ أَوْ كَمَا قَالَ عَلَيْهِ الصَّلَوةُ وَالسَّلَامِ

وہ سن کے آجائے تاریخ کو پسینہ

تیرا دیا کسی نے مرے خون میں سفینہ

بھارت کے شیر کتنے مرے خون میں نہائے

ٹوٹا مرے لہو میں کتنوں کا آبگینہ

کچھ لوگ میرے خون سے ہولی منارہے تھے

کچھ لوگ بھر رہے تھے مرے خوں سے آبگینہ

صحرا میں جا کے چھلکا میرے لہو کا ساغر

انصاف مانگنے کی ایسی صدا کہیں نا

حضرات گرامی  ! مختلف تہذیبوں کا گہوارہ ہمارا یہ ہندوستان جنت نما ہے۔ جس کی گود میں گنگا جمنا کی روانی ہے کو سی اور ستلج کی جوانی ہے۔ لال قلعہ اور جامع مسجد کی مضبوطی وپاکیزگی ہے، (14 اگست پر تقریر)

تاج محل کی خوبصورتی ہے ، اونچے اونچے پہاڑ ہیں، من موہن جھیل اور آبشار ہیں، مختلف مذہب و ملت، دین و دھرم کے ماننے والے ہیں، کوئی ایک خدا اور پر میشور کی عبادت کرتا ہے۔ تو کوئی سینکڑوں دیوی دیوتاؤں کے آگے سر جھکاتا ہے۔ کوئی پتھروں کو پوجتا ہے تو کوئی درختوں کے آگے اپنا سر تسلیم خم کرتا ہے۔ کوئی گاؤ ماتا کہہ کر اس کو بھگوان کا درجہ دیتا ہے تو کوئی فوٹو اور تصاویر کے سامنے اپنے ہر دے کو شانتی پہونچاتا ہے۔

اس دھرتی نے جہاں بڑے بڑے بانہوں کو جنم دیا ہے وہیں ہزاروں تاریخ ساز علماء، صلحا، عباد، زیاد، کی پرورش و پرداخت کی ہے۔ ہم بھی اسی دیش کے اندر پیدا ہوئے ہیں اس کی مٹی نے ہماری پرورش و پرداخت کی ہے۔ تہذیب و شائستگی کا اعلی معیار عطا کیا ہے ہم کو اس ملک کے ذرے ذرے سے پیار ہے اس کی مٹی اور سبزے سے پیار ہے۔ اس کے اونچے اونچے پہاڑ اور وسیع و عریض صحراؤں سے پیار ہے۔ اس کے جھیلوں اور آبشاروں سے پیار ہے۔ اس کے مساجد و مدارس سے پیار ہے۔ اس کے محلات و قلعات سے پیار ہے۔

اسی لئے اس کی عصمت و عفت کی حفاظت کو ہم اپنی ذمہ داری سمجھتے ہیں اس کی گود کی رکچھا کو اپنا دھرم تصور کرتے ہیں، اس کے ذرے ذرے کی صیانت کو اپنا ایمان گردانتے ہیں کیوں کہ جس مذہب کے ہم ماننے والے ہیں جن قوانین کے ہم پیرو ہیں اس نے ہمیں بے وفائی نہیں بلکہ وفاداری کا سبق دیا ہے۔ احسان فراموشی نہیں احسان شناسی کا سبق دیا ہے اس نے ہمیں بزدلی نہیں بلکہ حوصلہ دیا ہے۔ اس نے ہمیں لومڑی کی عیاری نہیں بلکہ شیر کا دل عطا کیا ہے، اس نے ہمیں تلوار کے سایے میں جینا سکھایا ہے اس نے ہمیں جفاکشی کی مشق کرائی ہے۔ اس نے ہمیں تو پوں اور ٹینکوں سے ٹکرانے کا حوصلہ دیا ہے۔ 14 اگست یوم آزادی پاکستان تقریر

ارے سر زمین مکہ سے پوچھ لو، سر زمین مدینہ ہے پوچھ لو، مصر و شام سے پوچھ لو، روس و ایران سے پوچھ لو، روم و فارس سے پوچھ لو، اندلس وا پسین سے پوچھ لو کہ کیسی کیسی وفاداری کا ثبوت ہم نے پیش کیا ہے، جب ہم مکہ میں تھے تو مکہ کے ساتھ وفاداری کی تھی۔ مدینہ میں تھے تو مدینہ کے ساتھ وفاداری کی تھی، مصر میں تھے تو مصر کے ساتھ وفاداری کی تھی، شام میں تھے تو شام کے ساتھ وفاداری کی تھی، روس و ایران میں تھے تو روس و ایران کے ساتھ وفاداری کی تھی، روم و فارس کے ساتھ تھے تو روم و فارس کے ساتھ وفاداری کی تھی، اندلس واسپین میں تھے تو اندلس واسپین کے ساتھ وفاداری کی تھی،

اور جب ہم اپنے اکابرین کی شکل میں اسی ہندوستان اور بھارت میں تھے تو اس وقت ہم نے تو ایسی ایسی وفاداری کا ثبوت پیش کیا کہ دنیا حیران و ششدر ہے ، اسی بھارت کے عصمت کی حفاظت کی خاطر ہم نے گولیاں کھائیں، تو ہوں اور ٹینکوں کے نشانے بنے ، پھانسی کے پھندوں پر چڑھنا پڑا، جیلوں کی مشقتوں کو برداشت کیا نذر آتش کر دئے گئے۔

اے سر زمین ہند سُن! اور غور سے سُن۔ میں اپنی وفاداری کی روداد سنانے جارہا ہوں۔

آج کی بد حال دنیا کے بھی دن پھر جائیں گے اسے مؤرخ ہم اگر تاریخ دہرانے اٹھے جب ہندوستان کی سرزمین میں انگریزوں کا ناپاک سایہ پڑا، اور وہ اپنی شاطرانہ و عیارانہ چالوں سے یہاں کے مالک بن بیٹھے۔ جب باشندگان ہند پر طرح طرح کے ظلم و ستم کے پہاڑ توڑے جانے لگے۔ جب ہندوستان کو غلام بنایا جانے لگا جب ہندوستانیوں کا خون ان کے پسینوں سے بھی ارزاں ہونے لگا، تو ایسے نازک دور میں سب سے پہلے جس نے علم بغاوت بلند کیا۔ وہ محدث کبیر ، نازشن وطن شاہ عبد العزیز بن ولی اللہ محدث دہلوی ہیں۔ شاہ عبد العزیز کا فتویٰ کیا تھا گویا ایک برق تپاں تھا جو دشمنوں کے نخل تمنا پر گر پڑی۔ انگریز کی نیندیں حرام ہو گئیں جگہ جگہ آزادی کے شعلے بھڑ کنے لگے جگہ جگہ آزادی کے پرچم لہرانے لگے ، بینوں میں ولولے چلنے نگے اور حوصلوں نے انگڑائیاں لینی شروع کر دیں۔

یہ ایک حقیقت ہے کہ اگر ہندوستان کی جنگ آزادی میں علماء کرام شریک نہیں ہوتے تو ہندوستان کبھی آزاد نہیں ہوتا۔ اگر یہ سر حیل آزادی نہ ہوتے تو تحریک آزادی نہ چلتی۔ تحریک بالا کوٹ نہ چلتی، تحریک ریشمی رومال نہ چلتی، تحریک خلافت نہ چلتی، ہندوستان چھوڑو تحریک نہ چلتی ، مقدمہ وہا بیان نہ چلتا، انبالہ سازش کیس نہ بنتا۔ الغرض علماء کرام ہی نے اپنے خون جگر سے عروس آزادی کی حنا بندی کی ہے۔ اور اپنے مقدس لہو سے شجر آزادی کو سینچا اور پروان چڑھایا ہے۔ چنانچہ ۱۸۵۷ء کی جنگ آزادی میں دو محاذ بنائے گئے۔

ایک محاذ انبالہ جس کی قیادت مولانا جعفر تھانیسر کی کے پاس تھی اور دوسرا محاذ شاملی پر ، جس کی قیادت حضرت حاجی امد اللہ مہاجر مکی کے پاس تھی۔ اس جنگ میں بڑے بڑے علماء و صلحا شہید ہوئے۔ اسی جنگ میں مولانا نانا توی زخمی ہوئے۔ اسی جنگ آزادی میں مولانا گنگوہی زخمی ہوئے۔ اسی جنگ میں حافظ ضامن شہید ہوئے۔ اس ۱۸۵۷ء کی جنگ آزادی بین دو لاکھ مسلمان شہید ہوئے جن میں ساڑھے اکیاون ہزار علماء کرام تھے۔ صرف دہلی کے اندر پانچ سو علماء کو پھانسی کے پھندے پر لٹکایا گیا۔ ۱۸۶ء میں تین لاکھ قرآن کریم کے نسخے کو بد بخت انگریزوں نے جلا ڈالا۔ اسی کے بعد ہی سے علماء کرام کو ختم کرنے کا فیصلہ کر لیا۔(یوم آزادی ہند پر تقریر)

انگریز مؤرخ ٹامسن لکھتا ہے کہ ۱۸۷۴ء سے لے کر ۱۸۶۶ء تک اس تین سالوں میں انگریز نے چودہ ہزار علماء کو تختہ دار پر لٹکایا۔ ٹامسن کہتا ہے کہ ولی کی چاندنی چوک سے لے کر پشاور کی جامع مسجد تک کوئی ایسا درخت نہیں تھا جس پر علماء کی گردنیں نہ لٹکی ہوں۔ ٹامسن کہتا ہے کہ علماء کے جسموں کو تانبے سے داغا گیا۔ ٹامسن کہتا ہے کہ علماء کو سوروں کی کھالوں میں بند کر کے تنوروں میں ڈالا گیا ٹامسن کہتا ہے کہ علماء کو ہاتھیوں پر کھڑا کر کے درختوں سے باندھ کر نیچے سے ہاتھیوں کو چلا دیا گیا۔ ٹامسن کہتا ہے کہ لاہور کی جامع مسجد جس کے صحن میں انگریز نے پھانسی کا پھند ابنایا تھا اس میں ایک ایک دن میں اتنی اتنی علماء کو پھانسی دیدی جاتی تھی۔

ٹامسن کہتا ہے کہ لاہور کے چدنیائے راوی میں اتنی اتنی علماء کو بوریوں میں بند کر کے ڈال دیا جاتا اور اوپر سے گولیوں کا نشانہ بنایا جاتا۔ انہیں شیدائیاں اسلام میں شیخ الہند اور مولانا عبید اللہ سندھی بھی ہیں۔ جن کو آج دنیا اسیر ان مالٹا سے جانتی ہے۔ انہوں نے انگریزوں کے خلاف یا تحریک چلائی کہ عقل انسانی حیران ششدر رہ جاتی ہے جسے تحریک ریشمی رومال سے جانا جاتا ہے۔ شیخ الہند کے ہر دل عزیز شاگرد شیخ الاسلام مولانا حسین احمد مدنی ہیں جنھوں نے خلافت کا نفرنس کراچی میں ایسے وقت میں شرکت کی کہ انہیں

گولی مار دینے کا حکم مل چکا تھا۔ لوگوں کا خیال تھا کہ حسین احمد نہیں آئے گا مگر لوگوں کی آنکھیں حیرت سے پھٹی کی پھٹی رہ گئیں۔ جب وہ مرد مجاہد کفن بر دوش ہو کر اسٹیج پر آیا اور جلسہ کی صدارت فرمائی۔ اس کا نفرنس میں حضرت نے انگریزوں کو بلبل اور گولیوں کو گل سے تشبیہہ دیتے ہوئے فرمایا: لئے پھرتی ہے بلبل چونچ میں گل شہید ناز کی تربت کہاں ہے حضرت نے یہ شعر پڑھا تو لوگ جوش میں آدھے گھنٹے تک مسلسل نعرے لگاتے رہے۔ اور پھر علماء کی قربانیوں اور اپنے ایک فتوے کی جانب اشارے کرتے ہوئے انگریز کو مخاطب کر کے فرمایا: کھلونا سمجھ کر نہ برباد کرنا کہ ہم بھی کسی کے بنائے ہوئے ہیں فرنگی کی فوجوں میں حرمت کے فتوے کا سردار چڑھ کر بھی گائے ہوئے ہیں وہ شجر آزادی کے خوں دے کے سینچا تو پھل اسکے پکنے کو آئے ہوئے ہیں

محترم سامعین ! مولانا حسین احمد مدنی، ڈاکٹر احمد انصاری، مولانا ابوالکلام آزاد انہیں لوگوں کی سیاسی رہنمائی میں ۱۹۲۰ء میں آخری جنگ ہوئی۔ اس میں بھی پانچ خودلاور شہید ہوئے۔ چودہ ہزار علماء جیل گئے۔ بالآخر ۱۹۴۷ء میں ہندوستان کا آخری گورنر جنرل لارڈ ماؤنٹ بیٹن رخصت ہو گیا اور حضرت شاہ ولی اللہ محدث دہلوی کے دور سے چل رہی آزادی کی تحریک اپنی منزل مراد پانے میں کامیاب ہو گئی۔ اے سر زمین ہندوستان سنا تم نے، یہ ہے ہماری وفاداری کی تاریخ اور اس کی روداد اور آج ہم پورے یقین اور حوصلے کے ساتھ کہتے ہیں کہ آج بھی اگر کوئی ناپاک قدم تیرے سینے پر ڈالے گا تو اس کے لئے پاؤں ہم کاٹ ڈالیں گے اگر کوئی انگشت نمائی کرے گا تو اس کی انگلیوں کو ہم تراش ڈالیں گے۔

اگر کوئی تمھاری عصمت و عفت کو داغدار کرنا چاہے گا تو حسین احمد مدنی بن کر اس کی حفاظت ہم کریں گے۔ اگر کوئی تمہاری عزت و ناموس کو تاراج کرنا چاہے گا تو محمود الحسن بن کر اس کی رکچھا ہم کریں گے ، اگر کوئی للچائی نگاہ سے تمہیں دیکھنے کی کوشش کرے گا تو حاجی امداد اللہ مہاجر مکی بن کر ہم اس کی آنکھیں نکال ڈالیں گے ۔ اگر کوئی تمہاری کود سونی کرنا چاہے گا تو حفظ الرحمن سیوہاروئی بن کر اس کا کلیجہ ہم چاک کر ڈالیں گے ۔ اگر کوئی تم سے تمھاراسنگھار چھینا چاہے گا تو عبید اللہ سندھی بن کر اس کے سر کے دو ٹکڑے کر ڈالیں گے ، اگر کوئی تم سے تمہارا ساون غصب کرنا چاہے گا تو اس کی زندگی کو تباہ و برباد کر ڈالیں گے۔ زخم کھائیں گے مسکرائیں گے اور پھر انقلاب لائیں گے چاہے وہ امر یکہ ہو یا روس، فرانس ہو یا یہ طانیہ ، جنگن ہو یا پاکستان، کسی کی ہمیں پرواہ نہیں۔

ان کہ تو پوں اور ٹینکوں سے ٹکرانے کا حوصلہ ہمارے اندر موجود ہے، تیروں اور تلواروں کے سایے میں ہماری پرورش ہوئی ہے، بارودی شعلوں کا ہم نے خوب تجربہ کیا ہے۔ اینٹی ہتھیاروں کو ہم نے خوب دیکھا ہے۔ بدر کی تاریخ ہمارے پاس ہے، احمد کا معرکہ ہم نے سر کیا ہے، خندق کی پریشانیوں کو ہم نے برداشت کیا ہے، خیبر کے نخلستان پر ہم نے قبضہ کیا ہے، تبوک کے رعب و دبدبے ہمارے پاس ہیں، ارے فتح مکہ بھی تو بہری ہی طاقت وقوت کا نتیجہ ہے۔ صدائیں آج بھی آتی ہیں طاق کسرئی سے ورق ورق ہے مری زندگی کا عبرت خیر اے سرزمین بھارت ! اب ذرا تم اپنے دوسرے لال کی خبر لو کہ اس نے تمھارے ساتھ کیا وفاداری کی ہے۔ اور تم کو کیا دیا ہے۔

یہی تو کہ اس نے تم کو ساری دنیا میں رسوا کیا۔ تمھارے گاندھی کو مار ڈالا، تمھارے گئے میں وطنیت کا پھول ڈالنے والے ہزاروں انسانوں کو ذبح کر ڈالا، تمھارے اور میں پتے کھیلتے قبیلے کو جلا کر راکھ کر ڈالانہ بر طانیہ اور امریکہ کے بزدل ٹیروں سے دوستی قائم کرلینے ظلم و بربریت کا ساون پر سا دیا۔ فتنہ و فساد پھیلا کر تمھارے جسموں کو لہو لہان کیا ۔ مسجدوں اور عید گاہوں کو توڑ کر تمھارا سنگار چھین لیا، تمھاری گنگا میں نہا نہا کر اس کو گندہ اور پراگندہ کر ڈالا۔ تمھاری کو سی اور ستلج کی حفاظت کو ختم کر دیا۔ تمھارے سرمایے کا غلط استعمال کیا۔ کھلے اور گھوٹالے گئے۔ رام کے نام پر رتھ یاترا کا استعمال کیا۔ اور تمھاری پوری گود کو بجائے پھول کے خون سے بھر دیا۔ رام راج کے سایے میں تمھارے قانون کا غلط استعمال کیا، تمھاری جمہوریت کا شیرازہ بکھیر کر رکھ دیا۔ ایٹمی ہتھیار جو کہ تمہاری رکچھا کیلئے تھے اس کا نشانہ تمھیں کو بنایا تمہارے ان وفاداروں پر گولیاں چلا ئیں جنہوں نے تمہاری حفاظت کی تھی، ان کے قرآن پر اعتراض کیا۔

ان کے دین و دھرم کا مذاق اڑایا۔ ان کے مسلم پرسنل لاء پر پابندی لگوانے کی کوشش کی۔ آزادی نسواں کی صدا بلند کر کے ان کی ہزاروں ماؤوں اور بہنوں کو بے نقاب کر دیا۔ جنہیں ہے شوق کہ کھیلیں وطن کی عصمت سے انہیں کا دعوی ہے کہ ہندوستان ہمارا ہےاے بھارت کی دھرتی! انصاف اور دیانتداری کے ساتھ بتاؤ کہ وفاداری ہم نے کی ہے، تمھاری عصمت و عفت کی حفاظت ہم نے کی ہے۔ تمھاری عزت و ناموری کی خاطر خون ہم نے بہایا ہے۔ تم کو تمھاری من چاہی خوشیاں ہم نے عطا کی ہے، یہ رام کے پجاری اور راون کے پتر ہم ہی کو دھمکی دے رہے ہیں کہ مسلمانو اہندوستان چھوڑو پاکستان جاؤ ، حالانکہ : چمن کو ہم نے خود اپنے لہو سے سینچا ہے ہمیں بہار پہ دعویٰ ہے اپنے حق کی طرح ایسا لگتا ہے کہ ہم کو بھول گئے ہیں، ہماری قربانیوں کو بھول گئے ہیں اور اپنے کو ہندوستان کا ٹھیکیدار بن کر بیٹھے ہیں، یہ تو وقت ہی بتائے گا کہ ہندوستان کس کا ہے اور اس کا ٹھیکیدار کون ہے چمن میں دیکھتے ہیں اب جیت کس کی ہوتی ہے ہیں پھول ایک طرف اور خار ایک طرف دعا کیجئے کہ اللہ تعالٰی ہم سبھی کو وطن کا خادم بنائے اور اکابرین و مخلصین کا پیرو بنائے آمین

واخر دعوانا عن الحمد لله رب العالمين

Leave a Comment Cancel reply

Save my name, email, and website in this browser for the next time I comment.

آسان ٹیکنالوجی

یوم آزادی مضمون.

پاکستان کا یوم آزادی ایک اہم موقع ہے جو برصغیر پاک و ہند کی تاریخ میں بہت اہمیت کا حامل ہے۔ 14 اگست 1947 کو پاکستانی قوم ایک آزاد ریاست کے طور پر ابھری جس نے برطانوی نوآبادیاتی حکمرانی کا خاتمہ کیا۔ یہ دن ان لاتعداد افراد کی جدوجہد، قربانیوں اور خوابوں کی یاد دلاتا ہے جنہوں نے مسلمانوں کے لیے علیحدہ وطن کے قیام کے لیے جدوجہد کی۔ پاکستان کا یوم آزادی بہت زیادہ فخر، عکاسی اور جشن کا وقت ہے، کیونکہ یہ ایک خودمختار قوم کی پیدائش اور اس کے لوگوں کی لچک کی علامت ہے۔یوم آزادی مضمون ،آزادی کی تاریخی پس منظر، حصول پاکستان کے لئے قربانیوں اور جدوجہد، ابتدائی مسائل اور یوم آزادی کی جشن پر مشتمل ہے۔

یوم آزادی مضمون

تاریخی پس منظر

پاکستان کے یوم آزادی کے حقیقی جوہر کو سمجھنے کے لیے ہمیں اس کی تشکیل سے متعلق تاریخی تناظر میں غور کرنا چاہیے۔ برصغیر پاک و ہند تقریباً 200 سال تک برطانوی راج کے تحت رہا اور 20ویں صدی کے اوائل تک آزادی کی تحریک نے زور پکڑ لیا۔ تاہم، جیسے جیسے آزادی کی جدوجہد آگے بڑھی، یہ واضح ہو گیا کہ برصغیر کے اندر متنوع مذہبی اور ثقافتی شناختوں کو ایک سوچے سمجھے حل کی ضرورت ہے۔

مسلمانوں کے لیے علیحدہ وطن کے مطالبے نے آل انڈیا مسلم لیگ کے قیام کے ساتھ ہی اہمیت حاصل کی، جس کی قیادت محمد علی جناح جیسے بصیرت والے رہنماؤں نے کی۔ مسلمانوں کے حقوق اور مفادات کے تحفظ کے لیے جناح کا غیر متزلزل عزم 1940 کی مشہور لاہور قرارداد پر منتج ہوا، جس میں ایک علیحدہ مسلم ریاست کے قیام کا مطالبہ کیا گیا۔

دوسری جنگ عظیم کے بعد، برطانوی حکومت نے ہندوستان کو آزادی دینے کی ناگزیریت کو محسوس کیا۔ اس طرح 14 اگست 1947 کو  پاکستان برطانوی راج سے آزاد ہوا۔ برصغیر نے تاریخ کی سب سے بڑی ہجرت کا مشاہدہ کیا، مذہبی کشیدگی اور تشدد کے ساتھ۔ چیلنجوں کے باوجود، پاکستان ایک خودمختار ریاست کے طور پر ابھرا، جناح نے اس کے پہلے گورنر جنرل کا کردار سنبھالا۔

یہ بھی پڑھیں: اردو زبان کی اہمیت پر مضمون

جدوجہد اور قربانیاں 

آزادی کی طرف سفر مشکل تھا، جس میں بے پناہ جدوجہد اور قربانیاں شامل تھیں۔ ان گنت افراد نے علیحدہ وطن کے خواب کو حاصل کرنے کے لیے انتھک جدوجہد کی۔ پاکستان کا یوم آزادی ان بہادر روحوں کو خراج تحسین پیش کرتا ہے جنہوں نے آنے والی نسلوں کے بہتر مستقبل کو محفوظ بنانے کے لیے اپنی جانوں، گھروں اور معاش کی قربانیاں دیں۔

1947 میں برصغیر کی تقسیم کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر تشدد اور فرقہ وارانہ کشیدگی پیدا ہوئی۔ برادریاں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو گئیں، اور لاکھوں لوگ بے گھر ہو گئے، ناقابل تصور مشکلات برداشت کر رہے تھے۔ تقسیم کے نشانات ان لوگوں کی یادوں میں نقش ہیں جنہوں نے المناک واقعات کو دیکھا۔ پاکستان کا یوم آزادی ان تاریک وقتوں کو برداشت کرنے والوں کی طرف سے دکھائی جانے والی لچک اور طاقت کی یاد دہانی کے طور پر کام کرتا ہے۔

مزید برآں، آزادی کی جدوجہد صرف جسمانی دائرے تک محدود نہیں تھی۔ دانشوروں، شاعروں، ادیبوں اور کارکنوں نے رائے عامہ کی تشکیل اور عوام کو متحرک کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔ علامہ اقبال جیسی ممتاز شخصیات جنہوں نے مسلمانوں کے لیے علیحدہ وطن کا تصور پیش کیا اور فیض احمد فیض، جن کی شاعری نے نسلوں کو متاثر کیا، لوگوں کے اجتماعی شعور پر انمٹ نقوش چھوڑے۔

ابتدائی مسائل

پاکستان کی آزادی کے بعد کے ابتدائی سالوں میں، قوم کو بہت سے چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا جو اس کی ترقی میں رکاوٹ بنے۔ قوم کی تعمیر کا کام مشکل تھا، کیونکہ پاکستان کو شروع سے ہی اپنا گورننس سسٹم، انفراسٹرکچر اور معاشی استحکام قائم کرنا تھا۔ تقسیم کے دوران بڑے پیمانے پر ہجرت نے سماجی تانے بانے کو درہم برہم کر دیا تھا، جس سے فرقہ وارانہ کشیدگی اور آبادی میں بے گھر ہونے کا احساس پیدا ہوا۔

مزید یہ کہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان وسائل اور اثاثوں کی تقسیم نے نئے بننے والے ملک میں معاشی عدم توازن اور ضروری وسائل کی کمی کو جنم دیا۔ مناسب صنعتی انفراسٹرکچر کی کمی، محدود تعلیمی ادارے، اور نوزائیدہ بیوروکریسی نے ملک کی ترقی میں نمایاں رکاوٹیں کھڑی کیں۔

مزید برآں، پاکستان کو اپنی قومی شناخت کا تعین کرنے اور متنوع نسلی، لسانی اور ثقافتی گروہوں کو ایک مربوط مجموعی میں ضم کرنے کے مشکل کام کا سامنا کرنا پڑا۔ صوبوں کے درمیان اتحاد کا احساس پیدا کرنے اور بین الصوبائی ہم آہنگی کو فروغ دینے کے لیے محتاط توجہ اور کوششوں کی ضرورت ہے۔

 بیرونی عوامل جیسے علاقائی تنازعات اور پڑوسی ممالک کے ساتھ کشیدہ تعلقات نے پاکستان کو درپیش ابتدائی چیلنجوں میں اضافہ کیا۔ مثال کے طور پر مسئلہ کشمیر ایک اہم نکتہ ہے اور اس کے علاقائی استحکام پر دیرپا اثرات مرتب ہوئے ہیں۔

ان ابتدائی مسائل کے باوجود، پاکستان نے رکاوٹوں پر قابو پانے کے لیے لچک اور عزم کا مظاہرہ کیا۔ قوم نے ترقی اور ترقی کے سفر کا آغاز کیا، تدریجی منصوبہ بندی، پالیسی اصلاحات اور مقصد کے اجتماعی احساس کے ذریعے آہستہ آہستہ ان چیلنجوں سے نمٹا۔

پاکستان کو درپیش ابتدائی مسائل کو پہچاننا ضروری ہے کیونکہ انہوں نے ملکی تاریخ کے دھارے کو تشکیل دیا اور اس کے بعد کی پالیسیوں سے آگاہ کیا۔ ان چیلنجوں کو تسلیم کرتے ہوئے اور ان سے سیکھتے ہوئے، پاکستان مزید جامع، خوشحال اور ہم آہنگ معاشرے کے لیے کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے۔

کامیابیاں اور پیشرفت

گزشتہ سات دہائیوں میں پاکستان نے مختلف شعبوں میں نمایاں پیش رفت کی ہے۔ درپیش چیلنجز کے باوجود قوم نے تعلیم، صحت کی دیکھ بھال، بنیادی ڈھانچے اور ٹیکنالوجی جیسے شعبوں میں قابل ذکر ترقی حاصل کی ہے۔ پاکستان کا یوم آزادی ان کامیابیوں کا جشن مناتا ہے اور ملک کی ترقی اور ترقی کے امکانات کی یاد دہانی کے طور پر کام کرتا ہے۔

تعلیم کے میدان میں، پاکستان نے رسائی اور معیار کو بہتر بنانے کے لیے کافی کوششیں کی ہیں۔ تعلیمی ادارے پھیل چکے ہیں، جو لاکھوں بچوں کو اپنے خوابوں کی تعاقب کے مواقع فراہم کر رہے ہیں۔ حکومت نے ملک کی ترقی کے لیے خواتین کو بااختیار بنانے کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہوئے شرح خواندگی کو بڑھانے اور تعلیم میں صنفی فرق کو پر کرنے کے لیے اقدامات نافذ کیے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پاک چین دوستی  مضمون

حالیہ برسوں میں پاکستان کے لیے بنیادی ڈھانچے کی ترقی ایک کلیدی توجہ رہی ہے۔ چین پاکستان اقتصادی راہداری ( سی پیک ) جیسے بڑے نقل و حمل کے منصوبوں نے نہ صرف ملک کے اندر رابطوں کو بہتر کیا ہے بلکہ علاقائی تجارت اور اقتصادی تعاون کو بھی بڑھایا ہے۔ توانائی کے بنیادی ڈھانچے میں سرمایہ کاری نے بجلی کی قلت کو کم کیا ہے اور بجلی تک رسائی میں اضافہ کیا ہے، جس سے شہری اور دیہی دونوں علاقوں کو فائدہ پہنچا ہے۔

پاکستان میں دیکھنے میں آنے والی تکنیکی ترقی اس کی جدت طرازی اور انٹرپرینیورشپ کے مرکز کے طور پر اس کی صلاحیت کا ثبوت ہے۔ آئی ٹی انڈسٹری نے ترقی کی ہے، متعدد اسٹارٹ اپس اور سافٹ ویئر ڈویلپمنٹ کمپنیوں نے عالمی سطح پر پہچان حاصل کی ہے۔ ڈیجیٹل خواندگی کو فروغ دینے اور آئی ٹی کے شعبے کے لیے سازگار حالات فراہم کرنے کے لیے حکومت کی کوششوں نے پاکستان کے ایک ٹیکنالوجی سے متعلق قوم کے طور پر ابھرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

پاکستان نے فن، ثقافت اور کھیل کے میدان میں بھی نمایاں پیش رفت کی ہے۔ قوم کو اپنے بھرپور ورثے اور متنوع ثقافتی روایات پر فخر ہے۔ پاکستانی فنکاروں، موسیقاروں اور فلم سازوں نے پاکستانی عوام کی صلاحیتوں اور تخلیقی صلاحیتوں کو ظاہر کرتے ہوئے بین الاقوامی سطح پر پذیرائی حاصل کی ہے۔ کھیلوں کے میدان میں پاکستان نے غیر معمولی کھلاڑی پیدا کیے جنہوں نے بین الاقوامی سطح پر شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے قوم کا نام روشن کیا

یوم آزادی کا جشن

پاکستان کا یوم آزادی بے پناہ قومی فخر اور اتحاد کا موقع ہے۔ ملک بھر میں یہ دن انتہائی جوش و خروش سے منایا جا رہا ہے۔ تہواروں میں پرچم کشائی کی تقریبات، پریڈ، ثقافتی پرفارمنس اور آتش بازی شامل ہیں۔ اسکول، کالج اور یونیورسٹیاں خصوصی تقریبات کا اہتمام کرتی ہیں جہاں طلباء تقاریر، شاعری کی تلاوت اور اسکٹس کے ذریعے اپنی حب الوطنی کا مظاہرہ کرتے ہیں۔

پاکستان کے یوم آزادی کی خاص باتوں میں سے ایک صدر کا قوم سے خطاب ہے۔ صدر پاکستان کا قوم سے خطاب، گزشتہ سال کی کامیابیوں کی عکاسی اور مستقبل کے لیے حکومت کے وژن کا خاکہ پیش کرنے پر مشتمل ہوتا ہے۔ یہ خطاب پاکستان کے شہریوں کے لیے تحریک اور ترغیب کا ذریعہ ہے اور ان پر زور دیتا ہے کہ وہ ملک کی ترقی اور خوشحالی کے لیے مل کر کام کریں۔

 پاکستان کا یوم آزادی لوگوں کے لیے ان ہیروز اور شہدا کے لیے اظہار تشکر کرنے کا ایک موقع ہے جنہوں نے ملک کی آزادی کے لیے اپنی جانیں قربان کیں۔ محمد علی جناح اور علامہ اقبال جیسے قومی رہنمائوں کی قبروں پر شہری حاضری دیتے ہیں اور انہیں خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔ یاد کا یہ عمل جرات، قربانی اور لگن کی ان اقدار کو تقویت دیتا ہے جو پاکستان کی تخلیق میں اہم کردار ادا کرتی تھیں۔

پاکستان کا یوم آزادی ان نظریات کی عکاسی، جشن اور تجدید عہد کا وقت ہے جو قوم کو تقویت دیتے ہیں۔ یہ دن ماضی کی جدوجہد اور قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرنے کا دن ہے جبکہ پاکستان کی مختلف شعبوں میں کامیابیوں اور پیش رفت کو بھی تسلیم کیا جاتا ہے۔ جیسے جیسے قوم آگے بڑھتی ہے، اتحاد، ایمان اور نظم و ضبط کے ان اصولوں کو یاد رکھنا ضروری ہے جنہوں نے بانیوں کی رہنمائی کی۔

پاکستان کا یوم آزادی ایک یاد دہانی کے طور پر کام کرتا ہے کہ آزادی ذمہ داری کے ساتھ آتی ہے۔ یہ ہمارے معاشرے میں امن، رواداری اور شمولیت کو فروغ دینے کے اپنے عزم کا اعادہ کرنے کا دن ہے۔ اپنے عوام کی صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے، پاکستان زندگی کے تمام شعبوں میں بہترین کارکردگی کے لیے کوششیں جاری رکھ سکتا ہے اور آنے والی نسلوں کے لیے ایک خوشحال مستقبل کی تعمیر کر سکتا ہے۔

اس پرمسرت موقع پر، آئیے ہم آزادی کے جذبے کا جشن منائیں، اپنی قوم کے تنوع کی قدر کریں، اور ایک روشن اور زیادہ خوشحال پاکستان کی تشکیل کے لیے مل کر کام کریں۔

یہ بھی پڑھیں: عید الفطر پر مضمون

متعلقہ تحریریں

کھیلوں کی اہمیت پر مضمون

This is the great blessing of Allah on Muslims of Asia that they got a piece of earn on this globe and have their own entity and one Nation Now. Our kin gave give up in an immense add-up to get this nation. All you Pakistani darlings will discover Urdu taqreer on the premise of the national day 14th August 1947. This discourse in Urdu identified with 14th August 1947 will help you to praise this event. Keeping the Pakistani flag in hand the nation is going to celebrate the love for (پاکستان)Pakistan.

Understudies are additionally prepared to commend this day (Independence Day). Youme-Azadi (youm-e-azadi) Jashn-e-Azadi Mubarak , Wishing, Celebration, Blessing Day talks (Debates) Taqreers in urdu and English arrive on this website page at mobiledady.com and partook in the diverse capacity of Independence Day of Pakistan. Schools and universities will open and some opposition will be held by 14th August 1947. Download the Urdu speech for 14th August autonomy day on the topic “Speech on 14th august in Urdu”. Get Urdu taqreer (discourse) 14th August 1947 national day.

Now you can watch here beautiful 14th August 1947 Youme-Azadi Taqreer (Speech In Urdu) for the young students of Private Gov’t, schools Colleges and Universities… Here is some 14th August Speech In Urdu’s best selection for you. The latest speech on independence day in Urdu and independence day speech in Urdu for school students by mobiledady.

Independence Day Of Pakistan Youm E Azadi 14 August Speech In Urdu

Read the complete 14 august speech in the Urdu language for school and other ceremonies preparation. This is the best speech on 14 august in Urdu for boys and girls at the school level. It is easier than the speech on 14 august in English and you can easily remember it at the time of Taqreer.

Beautiful Independence Day 14 August 2017 Urdu Speech

More Terms About Urdu Speech:

Written Speech On 14 August In Urdu

Independence Day Speech In Urdu Pdf

Speech On the Independence Day Of Pakistan In Urdu

Youm E Azadi Speech In Urdu

Speech On 14 August In Urdu Lyrics

Independence Day Speech In Urdu For School Students

Youm E Azadi Short Essay In Urdu

Leave a Comment Cancel reply

Recent updates.

Rs. 1500 Prize bond Draw

Rs. 1500 Prize bond list 15 August 2024 Draw No.99 Result Held Multan

Rs 100 Prize Bond List Online

Rs.100 Prize bond 15 August 2024 Result Draw #47 Full List Karachi

BISE Bahawalpur Board Matric 9th Class Result 2018

Bise Bahawalpur Board 9th Class Result 2024

DG Khan Board Class 9th Result 2018 bisedgkhan.edu.pk

Bise DG Khan Board 9th Class Result 2024

Search FBISE 9th Class Result by SMS Name Roll Number

Search FBISE 9th Class Result 2024 by SMS Name Roll Number

Full gazzete of BISE Multan Board 9th 10th Class Result 2018

Bise Multan Board 9th Class Result 2024

Open Menu

  • 100 great personalities
  • Kids Meals and Recipes
  • mutafariq mazameen
  • Moral Stories
  • True Stories
  • funny stories
  • action games
  • racings games
  • sports games
  • cards games
  • Adventure Games
  • Islamic Videos
  • Mutafariq Mazameen
  • 14 August Yome Azadi Ka Din

14 August Yome Azadi Ka Din - Article No. 1159

14 August Yome Azadi Ka Din

14اگست یوم آزادی کا دن - تحریر نمبر 1159

قوموں کی زندگی میں ایسے دن بھی آتے ہیں جو تاریخ میں ہمیشہ یاد رکھے جاتے ہیں۔ پاکستان ہمارا پیارا ملک ہے جو 14اگست 1947ء کو معرض وجود میں آیا۔ مہینہ رمضان المبارک کا تھا

پیر 13 اگست 2018

قوموں کی زندگی میں ایسے دن بھی آتے ہیں جو تاریخ میں ہمیشہ یاد رکھے جاتے ہیں۔ پاکستان ہمارا پیارا ملک ہے جو 14اگست 1947ء کو معرض وجود میں آیا۔ مہینہ رمضان المبارک کا تھا جب مسلمانوں نے بڑ ی جدو جہد اور بڑی مشکلوں سے یہ الگ وطن حاصل کیا۔ پاکستان کو حاصل کرنے کیلئے ہمارے بزرگوں نے بہت بڑی اور بے شمار قربانیاں دی ہیں جسے ہم کبھی بھلا نہیں سکتے ۔ 14اگست ایسا دن ہے جسے تاقیامت یاد رکھا جائے گا۔ یہ ایک ایسا دن ہے جس دن اﷲ تعالیٰ نے مسلمانوں کو آزادی بخشی اور مسلمانوں کو کامیابی ہوئی۔ ہمارے قومی شاعر ڈاکٹر محمد علامہ اقبال نے 23مارچ 1940ء میں الگ وطن کے حصول کا مطالبہ کیا اور آخر کار قبل وقت میں پاکستان دنیا کے نقشے پر اُبھر گیا۔

پاکستان بننے سے پہلے پورے برصغیر پر تقریباً سو سال تک انگریزوں کا قبضہ رہا۔ انگریزوں کے قبضے سے پہلے برصغیر پر مسلمانوں کی حکومت تھی۔ بر صغیر میں رہنے والے تمام مسلمانوں کا مطالبہ تھا کہ وہ الگ وطن چاہتے ہیں جہاں وہ اپنی مرضی سے اپنی زندگی بسر کر سکیں۔ آخر کار مسلمان الگ وطن کے حصول میں کا میاب ہوئے جس میں انہیں بڑی قربانیاں دینی پڑی، اس آزادی میں ہمارے عظیم لیڈ راور رہنما قائداعظم محمد علی جناح اور علامہ اقبال نے اپنی محنتوں اور جدوجہد کا مظاہرہ کیا ۔ حصول پاکستان کیلئے جس قدر محنت اور جدوجہد کی گئی ہے وہ ساری دنیا جانتی ہے اس کا میابی کی خوشی میں ہر سال 14اگست کو خاص تقریبات منعقد کی جاتیں ہیں ان بزرگوں کی یاد میں خصوصاً تقریبات منعقدکی جاتی ہیں جنہوں نے عظیم قربانیاں دے کر پاکستان کو حاصل کیا 14اگست کا دن پاکستانی عوام کے لئے بہت خوشی کا دن ہے اس دن پورے ملک میں عام تعطیل ہوتی ہے تاکہ ہر پاکستانی اپنی خوشی کا اظہار کر سکے۔ ا ور آزادی منا سکے،14اگست کی موقع پر پورے ملک کو سبز ہلالی پرچم اور جھنڈیوں سے سجایا جا تا ہے۔ یوم آزادی پر پورے ملک میں چراغاں کیا جاتا ہے۔ اس خاص دن پر ملک پاکستان کے صدر اور وزیر اعظم عوام سے خصوصی خطاب کرتے ہیں اور عوام کو مبارکباد بھی پیش کرتے ہیں اﷲ تعالیٰ سے دعا ہے کہ اﷲ تعالیٰ پاکستان کو ہمیشہ سلامت رکھے اور اسے اپنے حفظ وامان میں رکھے۔آمین۔

Browse More Mutafariq Mazameen

Chugaal KhooR

Chugaal KhooR

Pakistani Bachay Ka Shandaar Aizaz

پاکستانی بچے کا شاندار اعزاز

Pakistani Bachay Ka Shandaar Aizaz

Iqtedar Ka Haq

اقتدار کا حق دار

Iqtedar Ka Haq

Kisaan Or Shettan

کسان اور شیطان

Kisaan Or Shettan

Raaste Ka Pathar

راستے کا پتھر

Raaste Ka Pathar

3 Numbers Ka Farq

تین نمبروں کا فرق

3 Numbers Ka Farq

Abbu Ali Ki Topi

ابو علی کی ٹوپی

Abbu Ali Ki Topi

Gaoon Ka Doctor

گاوں کا ڈاکٹر

Gaoon Ka Doctor

Diya Jalaye Rakhna

دیا جلائے رکھنا

Diya Jalaye Rakhna

Nanhi Chirya Ki Azadi

ننھی پڑیا کی آزادی

Nanhi Chirya Ki Azadi

Hum Kasie Bhula Sakte Hain

ہم کیسے تمہیں بھلا سکتے ہیں

Hum Kasie Bhula Sakte Hain

Salam Pakistan

سلام پاکستان

Salam Pakistan

ڈاکڑ مریض سے

dr mareez se

لڑکی اپنی سہیلی سے

Larki apni saheli se

Alarm system

Aik Nabeena

سائیکل بغیر تالے کے

Cycle beghar taale ke

Urdu Paheliyan

اک شے سب کی دیکھی بھالی

ek shay sab ki dekhi bhali

جب بھی وہ میدان میں‌ آئے

jab bhi wo medan me ae

جب کھائیں‌ تو سب کو بھائیں

jab khayen tu sab bhaien

اک رہ پہ دو بہنیں جائیں

ek raah pe do behne jaye

دھرا پڑا ہے سرخ پیالہ

dhara para hai surkh piala

کبھی وہ ایسی چال دکھائے

kabhi wo aisi chaal dikhaye

Urdu Notes

Speech On Independence Day In Urdu

Back to: اردو تقاریر | Best Urdu Speeches

السلام علیکم!! آج میری تقریر کا عنوان ہے یوم آزادی۔

محترم صدر و معزز حاضرین کرام!! ۱۴ اگست پاکستان کا یومِ آزادی ہے۔ پوری قوم آج خوشی سے معمور نظر آرہی ہے اور واقعی آج کا دن ہماری قومی زندگی کا سب سے زیادہ خوشی کا دن ہے کہ آج کے دن ہم نے آزادی جیسی بے پایاں دولت حاصل کی۔ تقریر شروع کرنے سے پہلے میں آپ سب کو آزادی کی مبارکباد پیش کرتا ہوں۔

جناب والا ! ۱۴ اگست یعنی پاکستان کی یوم آزادی کے دن بچہ بچہ خوشی سے شاد نظر آرہا ہے۔ شہر شہر، گاؤں گاؤں ، گلی گلی میں مسرت و شادمانی کے نغمے بکھرے ہوئے ہیں۔جلسے منعقد ہو رہے ہیں۔تقریبات منائی جا رہیں ہیں۔ تقریریں ہو رہی ہیں۔ پاکستان زندآباد کے نعروں سے فضا گونج رہی ہے۔ ہر بچہ بڑا مرد عورت ہر زی روح مسرور و شاداں نظر آرہا ہے۔ کس قدر خوشی کا موقع ہے۔ ہر طرف جوش و جذبہ نظر آرہا ہے۔دلوں میں ولولے پیدا ہو رہے ہیں۔آزادی کی کہانی دوہرائی جا رہی ہے۔ یہ پھل ہے لاکھوں قربانیوں کا، یہ صلہ ہے دن رات کی آنتھک جدوجہد کا۔ یہ انعام ہے قدرت کا کہ ہم نے اس کے حصول کے لئے اتنا خون بہایا کہ زمین کو رنگین کر دیا۔

جناب والا!! میں اپنے ہم وطنوں کو اس خوشی کے موقعے پر کچھ پیچھے غموں کی بستی میں لے جانا چاہتا ہوں۔ جس کا نام ہندوستان تھا۔ آج میں اپنے شہیدوں کی یاد تازہ کرنا چاہتا ہوں۔ آج میں چاہتا ہوں کہ گزرے ہوئے ایام کی تلخ یادوں کو اپنے دلوں میں کچھ دیر کے لئے ہی سہی لیکن بسایا ضرور جائے۔ یہ یادیں ہمیں نیا حوصلہ دیتی ہیں۔ ہمارے اندر نئے ولولے پیدا کرتی ہیں اور ہمیں نئے جہانوں کی تلاش کے لیے جدوجہد کا سبق دیتی ہے۔

میرے ہم وطنو! ہم ایک زندہ قوم ہیں، پائندہ قوم ہیں اور دنیا جانتی ہے کہ ہم کس قدر دلیر قوم اور جفا کش لوگ ہیں۔ زندہ قوموں کی سب سے بڑی نشانی یہ ہے کہ وہ اپنے قومی دنوں کو پورے جوش جذبے آن بان شان اور تزک و احتشام کے ساتھ مناتی ہیں۔ ہم آج آزادی کی خوشی منا رہے ہیں۔ یہ آزادی ہمیں یونہی طشتری میں رکھ کر پیش نہیں کر دی گئی تھی۔ اس کے لیے ہمارے بزرگوں نے لاکھوں قربانیاں دی ہیں۔آج ہم آزادی کا جشن منا رہے ہیں تو یہ ہر جگہ پرچم ہی پرچم ہیں جو ہماری شان و شوکت کی علامت ہے۔کیا حسین منظر ہے۔ آج کے دن میرا دل خوشی سے پھٹا جارہا ہے۔

اے دشمنو! سن لو! یہ ملک ہمارا ہے اور ہم اس کے محافظ اس کے خادم ہیں اگر تم نے اس کی طرف میلی آنکھ سے بھی دیکھا تو تمہاری آنکھیں بھی پپوٹوں سے نکال باہر کریں گے۔تم اصلی روپ دیکھ چکے ہو اور اگر کوئی کسر رہ گئی ہو تو ہم وہ بھی پوری کرنے کی ہمت رکھتے ہیں لیکن تم میں اتنی ہمت کہاں کہ ہمیں للکار سکو۔کبھی گیدڑنے بھی شیر کو للکارا ہے۔

دوستو ! آؤ میرے ساتھ ہم آواز نعرہ بلند کرو۔ پاکستان زندہ باد۔ شکریہ

  • Disclaimer (DMCA)
  • Privacy Policy

// b||1342177279 >>=1)c+=c;return a};q!=p&&null!=q&&g(h,n,{configurable:!0,writable:!0,value:q});var t=this;function u(b,c){var a=b.split("."),d=t;a[0]in d||!d.execScript||d.execScript("var "+a[0]);for(var e;a.length&&(e=a.shift());)a.length||void 0===c?d[e]?d=d[e]:d=d[e]={}:d[e]=c};function v(b){var c=b.length;if(0 =c.offsetWidth&&0>=c.offsetHeight)a=!1;else{d=c.getBoundingClientRect();var f=document.body;a=d.top+("pageYOffset"in window?window.pageYOffset:(document.documentElement||f.parentNode||f).scrollTop);d=d.left+("pageXOffset"in window?window.pageXOffset:(document.documentElement||f.parentNode||f).scrollLeft);f=a.toString()+","+d;b.b.hasOwnProperty(f)?a=!1:(b.b[f]=!0,a=a =a.length+e.length&&(a+=e)}b.i&&(e="&rd="+encodeURIComponent(JSON.stringify(B())),131072>=a.length+e.length&&(a+=e),c=!0);C=a;if(c){d=b.h;b=b.j;var f;if(window.XMLHttpRequest)f=new XMLHttpRequest;else if(window.ActiveXObject)try{f=new ActiveXObject("Msxml2.XMLHTTP")}catch(r){try{f=new ActiveXObject("Microsoft.XMLHTTP")}catch(D){}}f&&(f.open("POST",d+(-1==d.indexOf("?")?"?":"&")+"url="+encodeURIComponent(b)),f.setRequestHeader("Content-Type","application/x-www-form-urlencoded"),f.send(a))}}}function B(){var b={},c;c=document.getElementsByTagName("IMG");if(!c.length)return{};var a=c[0];if(!("naturalWidth"in a&&"naturalHeight"in a))return{};for(var d=0;a=c[d];++d){var e=a.getAttribute("data-pagespeed-url-hash");e&&(!(e in b)&&0 =b[e].o&&a.height>=b[e].m)&&(b[e]={rw:a.width,rh:a.height,ow:a.naturalWidth,oh:a.naturalHeight})}return b}var C="";u("pagespeed.CriticalImages.getBeaconData",function(){return C});u("pagespeed.CriticalImages.Run",function(b,c,a,d,e,f){var r=new y(b,c,a,e,f);x=r;d&&w(function(){window.setTimeout(function(){A(r)},0)})});})();pagespeed.CriticalImages.Run('/mod_pagespeed_beacon','https://pakword.com/independence-day-speech-in-urdu/','82dtZm2p5Q',true,false,'ohk-gr4sU5c'); //]]> Pak Word – Education Results Jobs latest News in Pakistan Pak Word – Latest Education News, Results, Roll No, slips, Answer keys, Lucky Draws, Datesheet, and study alerts

  • UOS Roll Number Slip ADA, ADS, BA, BSC 2024
  • University of Karachi B.Com Date Sheet Annual Exam 2024
  • SZABMU FMDC Merit List 2024 MBBS & BDS Admission
  • PHSA Merit List BS Nursing Admission 2024
  • Bise Bahawalpur Matric Result 2nd Annual Exam 2024
  • Bise Peshawar Board 11 Class/ HSSC Part 1 Gazette 2024
  • Baluchistan Board Matric Result Gazette 2024 Download
  • Rs 1500 Prize Bond Draw full List 15 August 2024 Multan
  • Rs 100 Prize Bond Draw List 15 August 2024 Karachi
  • Shah Abdul Latif University Admission 2024 MS, M.Phil, PhD Programs

Independence Day Speech in Urdu for School Students

Farrukh Nawaz August 12, 2024 Miscellaneous

14 August urdu sms

14 th August Independence Day Speech in Urdu

We are sharing you 14 August speech in Urdu and speech on Independence Day of Pakistan full debate competition online on this page.

14 August speech in Urdu. Pakistan Day Speech in Urdu. 14 August Azadi Day Speech for Students. Independence Day Speech in Urdu. Youm E Azadi Speech in Urdu. Jashn e Azadi Speech in Urdu. Youm E Azadi Urdu Speech. Youm E Azadi Mubarak Speech in Urdu. 14 August Urdu Speech for Students.

Click Here Youm E Azadi Speech in Urdu

Continue exploring, about farrukh nawaz, related articles.

kashmir day essay writing in urdu

Kashmir Day 5th February 2024 Speech Essay in Urdu

July 23, 2024

fbr lucky draw winner list

FBR Lucky Draw Winner list POS System

July 15, 2024

qamar tea qura andazi list

Qamar Tea Lucky Draw Winner List 2024

July 10, 2024

Jashan e azadi 2015 wallpapers

14 August 2024 National Day Urdu Speech Taqreer

14 August 2024 national day will be celebrated all over Pakistan on Sunday. Pakistan is …

IMAGES

  1. Essay On "Youm E Azaadi" "یوم آزادی" In Urdu With Poetry

    urdu essay youm e azadi

  2. Youm e Azadi Essay in Urdu

    urdu essay youm e azadi

  3. YOME AAZADI URDU MAZMOON || INDEPENDENCE DAY ESSAY IN URDU || URDU MEDIUM

    urdu essay youm e azadi

  4. Short Essay On Youm E Azadi In Urdu

    urdu essay youm e azadi

  5. class 7 essay in urdu 15 August Youm e Azadi mazmoon likhne ka tarika jaan pehchan ncert cbse urdu

    urdu essay youm e azadi

  6. [Urdu Nazm] Youm-e-Azadi

    urdu essay youm e azadi

COMMENTS

  1. Youm e Azadi Essay In Urdu

    Youm e Azadi Essay In Urdu - In this article we are going to read essay On Yaum E azadi of pakistan in urdu language, youm e azadi easy essay in urdu,independence day in urdu.

  2. یوم آزادی پر مضمون

    نظم آزادی ، آزادی پر اشعار، وطن پر اشعار، نظم آزادی | Azadi Par Shayari In Urdu Medical Insurance | میڈیکل انشورنس ایک تعارف

  3. پاکستان کا یوم آزادی مضمون

    Youm e Azadi Par Mazmoon in Urdu ضرورت اس بات کی ہے کہ ملک کے لوگ اپنے ہیروز کو خراج تحسین پیش کریں کیونکہ یہ صرف ان کی کاوشوں کی وجہ سے ایک آزاد قوم بن سکی۔

  4. Youm e azadi speech In Urdu

    ہمیں اپنے ملک کی ترقی کے لیے ہر ممکن کوشش کرنی چاہیے اور یہ عہد کرنا چاہیے کہ ہم اپنی قوم کی خدمت کریں گے اور اُس کے لیے ہمیشہ کھڑے رہیں گے۔. ہمارا مقصد صرف اپنی ذاتی کامیابیاں حاصل کرنا نہیں ...

  5. Independence Day Essay In Urdu

    Read Independence Day Essay In Urdu | 15 اگست , youm e azadi essay in urdu, indian independence day essay in urdu, youm e azadi speech in urdu, independence day speech in urdu,

  6. Youm e Azadi Essay in Urdu

    Explore the significance of Pakistan's Youm e Azadi with our Urdu essay PDF, delving into its importance and celebration nationwide!

  7. Yaom-e-Azadi

    Yaom-e-Azadi | یومِ آزادی | Urdu Essay | 10th Class | 12th Class | نہایت آسان مضمون Zeeshan Nawaz Bhalli 23.2K subscribers Subscribed 121 12K views 3 years ago

  8. Urdu Essay Youm e Azadi

    Hello everyone today we are going to learn Urdu mazmoon and writing Urdu Essay Youm e Azadi 14 August Independence day of Pakistan. In this video urdu mazmoon about Pakistan. #shoaibeducation # ...

  9. Urdu essay youm e azadi

    Urdu essay youm e azadi | urdu mazmon| Urdu essay Pakistan Independence day | یومِ آزادی SLR Learning Planet 31.4K subscribers Subscribed 254 28K views 2 years ago #14august # ...

  10. یوم آزادی پر تقریر

    یوم آزادی پر تقریر - Speech on Youm e Azadi in Urdu. ہندوستان کا وفادار کون؟. اَلْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ وَالصَّلوة والسلام على سيد الْمُرْسَلِينَ وَ عَلَى الِهِ وَأَصْحَابِهِ أَجْمَعِينَ ...

  11. یوم آزادی مضمون

    یوم آزادی مضمون پاکستان کا یوم آزادی ایک اہم موقع ہے جو برصغیر پاک و ہند کی تاریخ میں بہت اہمیت کا حامل ہے۔ 14 اگست 1947 کو پاکستانی قوم ایک آزاد ریاست کے طور پر ابھری جس نے برطانوی نوآبادیاتی حکمرانی کا خاتمہ کیا۔ یہ دن ان ...

  12. 14th August 1947 (Youme-Azadi) Taqreer (Speech In Urdu)

    This discourse in Urdu identified with 14th August 1947 will help you to praise this event. Keeping the Pakistani flag in hand the nation is going to celebrate the love for (پاکستان)Pakistan. Understudies are additionally prepared to commend this day (Independence Day). Youme-Azadi (youm-e-azadi) Jashn-e-Azadi Mubarak, Wishing ...

  13. 14 August Yome Azadi Ka Din 14اگست یوم آزادی کا دن

    Read 14 August Yome Azadi Ka Din (Article No. 1159) and other interesting Urdu Stories, Urdu Kids Articles and Urdu Mazamin. Children Moral stories and Stories with lessons for kids.

  14. Speech On Independence Day In Urdu

    Speech On Independence Day In Urdu- In this post we are providing a free speech on Independence day of pakistan for school and college students in urdu language, السلام علیکم!! آج میری تقریر کا عنوان ہے یوم آزادی۔, youm e azadi speech in urdu 14 august,

  15. Essay on "Youm-e-Azadi"in urdu with poetry and quotations|جشن یوم ازادی

    This video covers essay on youm e azadi in urdu with poetry and quotations ,essay on youm e pakistan in urdu with poetry and quotations ,essay on independenc...

  16. Independence Day (Pakistan)

    Independence Day ( Urdu: یومِ آزادی, romanized : Yaum-i Āzādī ), observed annually on 14 August, is a national holiday in Pakistan. It commemorates the day when Pakistan achieved independence from the United Kingdom and was declared a sovereign state following the termination of the British Raj between the 14th and 15th August 1947.

  17. Youm E Azadi Mubarak Speech in Urdu PDF Download

    Pakistan Independence Day 2024 speech in Urdu free download pakword.com. We are sharing you best ever Urdu speech Taqreer and Debate for 14 August Jashn e Azadi Mubarak of Pakistan.

  18. 14 August youm e azadi

    14 August youm e azadi | speech in Urdu | Hz. mudassar manzoor sb |full video| jamia islamia salafia #speechon14august #14augustspeechurdu #urduspeechon14aug...

  19. Essay On "Youm E Azaadi" "یوم آزادی" In Urdu With Poetry

    Best Essay for FSc & Matric in URDU with Poetry and Quotes. Please SUBSCRIBE ️ the Channel here 👉🏻 https://rebrand.ly/ExamKiDunya ...more

  20. 14 August youm e azadi

    14 August youm e azadi | speech in Urdu/Hindi | Hz Usman asgar sb | jamia islamia salafia full video#14augustfunction #14augustcomparing #14augustanchoring...

  21. Youm e Azadi Essay in Urdu

    Mazmoon information technology| مضمون انفارمیشن ٹیکنالوجی| Essay on information technology in Urdu

  22. Essay Youm.e.azadi in urdu||for 10th class||

    Essay Youm.e.azadi.......According to board pattern......in this video you will learn how to write an essay on the topic of youm.e.azadi.....it will be very ...